03-232-22-81
یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے
ناحق نکال دیے گئے صرف اس قصور پر کے وہ کہتے تھے کہ "ہمارا رب اللہ ہے"
۔
جس ظلم کے ساتھ یہ لوگ نکالے گئے اس کا اندازہ کرنے کے
لیے ذیل کے چند واقعات ملاحظہ ہو ں:
حضرت صہیب رضی اللہ تعالی عنہ رومی جب ہجرت کرنے
لگے تو کفار قریش نے ان سے کہا کہ تم یہاں خالی ہاتھ آئے تھے۔ اور اب خوب مالدار
ہو گئے ہو، تم جانا چاہو تو خالی ہاتھ ہی جا سکتے ہو۔ اپنا
مال نہیں لے جا سکتے، حالانکہ انہوں نے جو کچھ کمایا تھا اپنے ہاتھ کی محنت سے
کمایا تھا۔ کسی کا دیا نہیں کھاتے تھے، آخر وہ غریب دامن
جھاڑ کر کھڑے ہو گئے اور سب کچھ ظالموں کے حوالے کر کے اس حال میں مدینہ
پہنچے کہ تن کے کپڑوں کے سوا ان کے پاس کچھ نہ تھا ۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے شوہر ابو
سلمہ اپنے دودھ پیتے بچے کو لے کر ہجرت کے لئے نکلے ۔بن مغیرہ (ام سلمہ کے خاندان
)راستہ روک لیا اور ابو سلمہ سے کہا کہ تمہارا جہاں جی چاہے پھرتے رہو ،مگر ہماری
لڑکی کو لے کر نہیں جا سکتے ۔مجبورا بیچارے بیوی کو چھوڑ کر چلے گئے ۔پھر بنی
عبدالاسد( ابو سلمہ کے خاندان والے) آگے بڑھے اور انہوں نے کہا کہ بچہ ہمارے قبیلے کا ہے، اسے ہمارے حوالے کرو۔اس طرح بچہ
بھی ماں اور باپ دونوں سے چھین لیا گیا ۔تقریبا ایک سال تک حضرت ام سلمہ رضی اللہ
تعالی عنہ بچے اور شوہر کے غم میں تڑپتی رہیں،اور آخر بڑی مصیبت سے اپنے بچے کو
حاصل کر کے مکے سے اس حال میں نکلیں کے اکیلی عورت گود
میں بچہ لیے اونٹ پر سوار تھیں اور ان راستوں پر جا رہی تھی جس سے مسلح قافلے بھی
گزرتے ہوئے ڈرتے تھے۔
عیاش بن ربیعہ ابوجہل کے ماں جائے بھائی تھے۔حضرت عمر
رضی اللہ تعالی عنہ کے ساتھ ہجرت کرکے مدینے پہنچ گئے۔پیچھے پیچھے ابوجہل اپنے ایک
بھائی کو ساتھ لے کر جا پہنچا اور بات بنائی کے اماں جان نے قسم کھا لی ہے کہ جب تک عیاش کی صورت نہ دیکھ لوں گی نہ دھوپ سے سائے میں جاؤں
گی اور نہ سر میں کنگھی کروں گی ۔اس لیے تم بس چل کر انہیں صورت دکھا دو،
پھر واپس آ جانا ۔ وہ بے چارے ماں کی محبت میں ساتھ ہو لئے ۔راستے میں دونوں
بھائیوں نے ان کو قید کرلیا اور مکے میں انہیں لے کر اس طرح داخل ہوئے کہ وہ رسیوں
میں جکڑے ہوئے تھے اور دونوں بھائی پکارتے جا رہے تھے کہ "اے اہل مکہ آپ نے
اپنے نالہ لونڈوں کو سیدھا کرو جس طرح ہم نے کیا ہے "۔ کافی مدت تک یہ بے چارے
قید رہے اور آخر کار ایک جانباز مسلمان ان کو نکال لانے میں کامیاب ہوا ۔
اس طرح کے مظالم سے قریب قریب
ہر اس شخص کو سابقہ پیش آیا جس نے مکے سے مدینہ کی طرف ہجرت کی ۔ظالموں نے
گھر بار چھوڑ تے وقت بھی ان غریبوں کو خیریت سے نہ نکلنے دیا ۔
gharoun se nahaq nikal diye gaye"hamara rab allah hai"
0
January 05, 2022
