03
-292-23-070
کیا تو ان سے کچھ مانگ رہا ہے ؟تیرے لیے تیرے رب کا دیا ہی بہتر ہے اور وہ بہترین رازق ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے حق میں ایک اور دلیل ہے ۔یعنی یہ کہ آپ اپنے اس کام میں بالکل بے لوث ہیں ۔کوئی شخص ایمانداری کے ساتھ یہ الزام نہیں لگا سکتا کہ آپ یہ سارے پاپڑ اس لیے بیل رہے ہیں کہ کوئی نفسانی غرض آپ کے پیش نظر ہے ۔اچھی خاصی تجارت چمک رہی تھی ،اب افلاس میں مبتلا ہوگئے ۔۔قوم میں عزت کے ساتھ دیکھے جاتے تھے ۔ہر شخص ہاتھوں ہاتھ لیتا تھا ۔اب گالیاں اور پتھر کھا رہے ہیں ،بلکہ جان تک کے لالے پڑے ہیں ۔چین سے اپنے بیوی بچوں میں ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے ۔اب ایک ایسی سخت کشمکش میں پڑ گئے ہیں جو کسی دم قرار نہیں لینے دیتی ۔اس پر مزید یہ کہ بات تو وہ لے کر اٹھے ہیں جس کی بدولت سارا ملک دشمن ہو گیا ہے حتی کہ خود اپنے ہی بھائی بند خون کے پیاسے ہو رہے ہیں ۔کون کہہ سکتا ہے کہ یہ ایک خود غرض آدمی کے کرنے کا کام ہے ؟خود غرض آدمی اپنی قوم اور قبیلے کے تعصبات کا علمبردار بن کر اپنی قانلیت اور جوڑ توڑ سے سرداری حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے ، نہ کہ وہ بات لے کر اٹھتا جو صرف یہی نہیں کہ تمام قومی تعصبات کے خلاف ایک چیلنج ہے ،بلکہ سرے سے اس چیز کی جڑی ہی کاٹ دیتی ہے جس پر مشرکین عرب میں اس کے قبیلے کی چوہدراہٹ قائم ہے ۔یہ وہ دلیل ہے جس کو قرآن میں نہ صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ،بلکہ بالعموم تمام انبیاء علیہ السلام کی صداقت کے ثبوت میں بار بار پیش کیا گیا ہے ۔
